از قلم ہجوم تنہائی
Hajoom E Tanhai
alone?join hajoom
#urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
خفا دفع کہانی
ایک بار کوئی سب کو خوش کرنے نکلا ایک ایک سے پوچھنا شروع کیا بتائو کیسے مجھ سے خوش ہوگے کسی نے کہا جھک جائو کوئی جھک گیا
کسی نے کہا بے لوث ہوکر چاہو کسی نے بے لوث محبت کر ڈالی کسی نے اسکا غرور توڑا اور خوش ہوا کسی نے اسکا بھروسہ کسی کو اسکی زخمی انا درکار تھی کسی کو اسکا انکسار ۔ کسی کو اسکی مسکان چھین کر چین ملا کسی کو اسکا چین چھین کر مسکان نصیب ہوئی
ایکدن حساب کرنے بیٹھا کیا کھویا کیا پایا۔۔
جس کے آگے جھکا اس نے سوچا اسکی کمر ہی ٹیڑھی ہے سو اسے جھکاتا ہی رہا جس نے بے لوث چاہت کی تمنا کی تھی وہ بےوفا اپنی چاہت کسی اور پر لٹا گیا جس نے اسکا غرور توڑا اس نے مغرور ہوکر اسکا ہی ساتھ چھوڑا جس کو کوئی بھروسہ کرکے اپنا سمجھ بیٹھا اس نے بھروسہ ہی توڑ دیا جس کو کوئی اپنی انا توڑ کر اپناتا تھا وہ تو ٹھوکروں پر رکھنے لگا کوئی انکسار دکھاتا تو کسی پر اسکے انکسارکا یہ اثر ہوتا کہ چاپلوس سمجھ کر اکتا جاتا جو کوئی حساب کرنے بیٹھا تو احساس ہوا تہی دامن ہے مسکان و چین تک نصیب نہیں تبھی کسی کو جانے کیا سوجھی آکر بولا
کوئی ہے دردمند دل رکھنے والا ؟
کوئی تپا بیٹھا تھا منہ پھیر کر بولا دفع ہو
کسی کو اس بے رخی کی امید نہ تھی حیرانگی سے بولا
یوں بے لحاظی دکھانے کا مطلب
کوئی مزید سخت لہجے میں بولا
دفع ہو خفا ہو
کسی کا دل ٹوٹا پلٹ گیا کوئی مڑ کر دیکھنے لگا تو کسی میں کوئی ہی نظر آیا
کوئی ہنس دیا
سنو کوئی تو ہوگا جو دردمند دل رکھے مگر کسی کو کیا لینا ؟
کسی نے پلٹ کر بھی نہ دیکھا کوئی کہتا رہے کسی کی بلا سے
نتیجہ: خفا کرو دفع کرو
خفا دفع کہانی
ایک بار کوئی سب کو خوش کرنے نکلا ایک ایک سے پوچھنا شروع کیا بتائو کیسے مجھ سے خوش ہوگے کسی نے کہا جھک جائو کوئی جھک گیا
کسی نے کہا بے لوث ہوکر چاہو کسی نے بے لوث محبت کر ڈالی کسی نے اسکا غرور توڑا اور خوش ہوا کسی نے اسکا بھروسہ کسی کو اسکی زخمی انا درکار تھی کسی کو اسکا انکسار ۔ کسی کو اسکی مسکان چھین کر چین ملا کسی کو اسکا چین چھین کر مسکان نصیب ہوئی
ایکدن حساب کرنے بیٹھا کیا کھویا کیا پایا۔۔
جس کے آگے جھکا اس نے سوچا اسکی کمر ہی ٹیڑھی ہے سو اسے جھکاتا ہی رہا جس نے بے لوث چاہت کی تمنا کی تھی وہ بےوفا اپنی چاہت کسی اور پر لٹا گیا جس نے اسکا غرور توڑا اس نے مغرور ہوکر اسکا ہی ساتھ چھوڑا جس کو کوئی بھروسہ کرکے اپنا سمجھ بیٹھا اس نے بھروسہ ہی توڑ دیا جس کو کوئی اپنی انا توڑ کر اپناتا تھا وہ تو ٹھوکروں پر رکھنے لگا کوئی انکسار دکھاتا تو کسی پر اسکے انکسارکا یہ اثر ہوتا کہ چاپلوس سمجھ کر اکتا جاتا جو کوئی حساب کرنے بیٹھا تو احساس ہوا تہی دامن ہے مسکان و چین تک نصیب نہیں تبھی کسی کو جانے کیا سوجھی آکر بولا
کوئی ہے دردمند دل رکھنے والا ؟
کوئی تپا بیٹھا تھا منہ پھیر کر بولا دفع ہو
کسی کو اس بے رخی کی امید نہ تھی حیرانگی سے بولا
یوں بے لحاظی دکھانے کا مطلب
کوئی مزید سخت لہجے میں بولا
دفع ہو خفا ہو
کسی کا دل ٹوٹا پلٹ گیا کوئی مڑ کر دیکھنے لگا تو کسی میں کوئی ہی نظر آیا
کوئی ہنس دیا
سنو کوئی تو ہوگا جو دردمند دل رکھے مگر کسی کو کیا لینا ؟
کسی نے پلٹ کر بھی نہ دیکھا کوئی کہتا رہے کسی کی بلا سے
نتیجہ: خفا کرو دفع کرو